لہٰذا ہرمسلمان پر لازم ہے کہ وہ جب تک اس دنیا میں رہے شریعت محمدیﷺ کے حدود وقیود ہی کے دائرہ میں رہ کر اللہ اوراس کے رسول ﷺ سے خوب عشق ومحبت کرے ان کے احکامات پر عمل کرکے اپنی زندگی کے ہر قول وعمل سے یہ ظاہر کردیں کہ لوگ ہماری زندگی کے احوال میں سے جونسا بھی عمل اٹھاکر دیکھیں تو اس میں حکم خدا وندی اورطریقۂ نبوی ﷺ ہی نظر آئے۔
شریعتِ محمدیہﷺ کے حدود وقیود کے تار کو اپنے دل ودماغ پر لپیٹ کر اوراپنی کمرکوشریعت محمدیہ ﷺکی رسی سے اچھی طرح باندھ لیں ؛تاکہ اس مکار،دھوکہ دینے والی اور اللہ کی یاد سے غافل کرنے والی دنیا کے مکر وفریب میں آکر ہمارا دل ودماغ اوردیگر اعضاء وجوارح شریعت کے حدود سے باہر نہ نکلنے پائیں۔
عام طورپر اس شعبہ میں جو خرابیاں آئی ہیں وہ شریعتِ محمدیﷺ کے دامن کو چھوڑنے اوراُس کا پاس ولحاظ نہ کرنے کی وجہ سے پیدا ہوئی ہیں ؛ اگر کوئی صوفی نہ جان کر یاجان کر قرینِ مصلحت سمجھ کر کوئی کام ظاہر شرع شریف کے خلاف کرگزرے تو اُس کے مریدین ومتعلقین اس سے دوچار قدم آگے بڑھتے ہیں اور یہ زیادتی عشق ومحبت، عقیدت وعظمت میں ہوتی ہے اور اُس میں بڑھتے بڑھتے رسم ورواج سے گذر کر بدعات وخرافات میں پڑتے پڑتے ناجائز وحرام تک پہنچ جاتے ہیں؛ بلکہ اس سے بھی آگے بڑھ کر کفر وشرک تک پہنچ جاتے ہیں ،جن کی مثال ہم مشائخینِ صوفیاء کے اُن نااہل مجاوروں و موروثی صوفیوں وغیرہ کی شکل میں دیکھ سکتے ہیں جو اندر سے تو کورے ہوتے ہیں؛ لیکن اوپر سے لباسِ صوفیاء پہن کر خود بھی دھوکہ میں ہیں اورمعصوم عوام کو بھی دھوکہ دے رہے ہیں(جیسے دل کی نماز پڑھنے والے نام نہاد پیر وغیرہ)۔
الحمدللہ! اللہ کا شکر ہے کہ اللہ تعالی نے اس امت کو بانجھ نہیں بنایا اس کے لیے یہ انتظام فرمایا کے امت محمدیہ کے زمانہ کی لڑی اور اس کے دھارے میں ایسے ہیرے موتی جوڑ رکھے ہیں کہ جب کبھی اس امت کو علوم نبویہ کی درستی اور اصلاح کی ضرورت محسوس ہوئی تو ضرور اللہ تعالی نے اس امت میں سے کسی امتی کو"مُجَدِّدْ ومُصْلِحْ"کی شکل میں پیدا فرماکر اُن علومِ نبویہ کی حفاظت فرماتارہا؛ تاکہ علومِ نبویہ قیامت تک اپنی اصلی شکل وصورت میں باقی رہے (اوراللہ تعالی کا یہ دستورروزِ اول ہی سے چلا آرہا ہے کہ جب بھی دنیا میں کوئی فسادیا بگاڑ پیدا ہوتا تو اُس کو کسی نہ کسی نبی یا رسول کو بھیج کر دور فرمایا کرتا؛ تاکہ دنیا میں صلاح وفلاح باقی رہے؛ چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعدکوئی نبی یا رسول آنے والا نہیں ہے اِس لیے اِسی امت میں سے کسی امتی کا انتخاب فرماکر اس کے ذریعہ اصلاح کا کام لے لیا جاتا ہے)؛ چنانچہ علومِ نبویہ میں سے ایک اہم ترین علم،علم تصوف بھی ہے اس میں بھی زمانہ کے گذرنے کے ساتھ ساتھ بہت سارے رسوم وبدعات ،ناجائز اورحرام چیزیں گس آئی تھیں،تو اللہ تعالی نے ہمارے اکابرین سے یہ تنقیہ کا کام لیا(اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہمارے اُن تمام اکابر صوفیائے حقہ کو پوری امت کی طرف سے جزائے خیر عطا فرمائے، آمین ثُمَّ آمین
جنہوں نے دودھ کا دودھ پانی کا پانی الگ الگ کردکھایا اور اِس کو ایسا پاک وصاف کردیا جیسے سفید میلا کچیلا کپڑا میل کچیل سے پاک صاف ہوکر نفیس وجاذبِ نظرآتا ہے اور ایسے اصول وضوابط مرتب فرمادئے کہ اُن اصول وضوابط کی روشنی میں علمِ تصوف اب پھر سے ویساہی زندہ وتابندہ ہوگیا جیسا کہ عہدِ نبویﷺ سے چلا آرہا ہے، اب اگر کوئی متلاشیٔ حق اِس سے استفادہ کرکے اللہ تک پہنچنا چاہے توضرور پہنچ سکتا ہے ؛بلکہ وہ اونچے اور بلند وبالا مراتبِ قرب بھی حاصل کرسکتا ہےجو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کے لیے تیار کررکھے ہیں۔
جنہوں نے دودھ کا دودھ پانی کا پانی الگ الگ کردکھایا اور اِس کو ایسا پاک وصاف کردیا جیسے سفید میلا کچیلا کپڑا میل کچیل سے پاک صاف ہوکر نفیس وجاذبِ نظرآتا ہے اور ایسے اصول وضوابط مرتب فرمادئے کہ اُن اصول وضوابط کی روشنی میں علمِ تصوف اب پھر سے ویساہی زندہ وتابندہ ہوگیا جیسا کہ عہدِ نبویﷺ سے چلا آرہا ہے، اب اگر کوئی متلاشیٔ حق اِس سے استفادہ کرکے اللہ تک پہنچنا چاہے توضرور پہنچ سکتا ہے ؛بلکہ وہ اونچے اور بلند وبالا مراتبِ قرب بھی حاصل کرسکتا ہےجو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کے لیے تیار کررکھے ہیں۔
(اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہم کو بھی اِن علومِ قُرب اورعرفانِ حق کو دل کی گہرائیوں سے قبول کرنے، یقین کرنے،سمجھنے اور اس پرعمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین)۔
★=====★
No comments:
Post a Comment
سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
لوگوں سے اپنے لۓ کثرت سے احپھی دعائیں کروایا کرو۔ بندہ نہیں جانتا کہ کس کی دعا اس کے حق میں قبول کی جاۓ۔ یا کس کی دعا کی وجہ سے اس پر رحم کیا جاۓ۔
کنزالعمال، (3188)
●موطا امام مالک●
نوٹ: اگر آپ کے پاس اس سلسلہ کا مستند مواد یا کتاب pdf فائل کی شکل میں موجود ہوں تو ہم کوبھیج کرقرآن کریم کی آیت:
(تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى )
(مومنوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ ہے کہ وہ) بھلائی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں کا مصداق بنیں،اگر انتظامیہ مناسب خیال کرے تو ان شاءاللہ تعالی اس کو سائٹ پر ڈالا جائےگا۔
★=====★
♥کآپ کی دعاؤں کا طالب♥
⊙ جزاكم الله کل خير واحسن جزاء فی الدنيا والاخرة⊙