دنیا کی حقیقت (ظاہر وباطن میں اصل باطن ہے)


دنیا کا  ایک  ظاہر ہے جس میں زمین وآسمان ،چاند وسورج، سمندر وپہاڑ، انتہائی حسین وجمیل مناظر ،مختلف قسم کے رنگ وروغن اورمختلف قسم کے چرند پرند اور حسین وجمیل صورتیں اورخوبصورت ہیرے جواہرات وغیرہ اور ایک اس کا باطن، یعنی ان کی حقیقت وحیثیت ، سبب کے اعتبار سے حقیر مٹی اور حقیقت کے اعتبار سے امرِرب ہے مٹی سے بنی ہیں اورمٹی ہی میں مل جائیں گی ، یہ تو دنیا کے ظاہر وباطن کی بات تھی اب رہی بات اس کے حیات وبقا کی تواحادیث میں فرمایا گیاہے کہ دنیا کی حیات وبقاکا تعلق اللہ کے ذکر کے ساتھ ہے اور اس کی موت یعنی قیامت برپا ہونا ،دنیا میں ذکر اللہ کا نہ ہونا ہے ؛یعنی ساری دنیا میں کوئی ایک شخص بھی اللہ کا نام لیوا نہ رہے گا توقیامت برپا ہوگی تو یہی عدمِ ذکر اللہ اس کی موت ہوگی۔

★=====★

No comments:

Post a Comment

سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
لوگوں سے اپنے لۓ کثرت سے احپھی دعائیں کروایا کرو۔ بندہ نہیں جانتا کہ کس کی دعا اس کے حق میں قبول کی جاۓ۔ یا کس کی دعا کی وجہ سے اس پر رحم کیا جاۓ۔
کنزالعمال، (3188)
●موطا امام مالک●

نوٹ: اگر آپ کے پاس اس سلسلہ کا مستند مواد یا کتاب pdf فائل کی شکل میں موجود ہوں تو ہم کوبھیج کرقرآن  کریم کی آیت: 

(تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى )
(مومنوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ ہے کہ وہ) بھلائی  اور پرہیزگاری  کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں کا مصداق بنیں،اگر انتظامیہ مناسب خیال کرے تو ان شاءاللہ تعالی اس کو سائٹ پر ڈالا جائےگا۔ 

★=====★

♥کآپ کی دعاؤں کا طالب♥


⊙ جزاكم الله کل خير واحسن جزاء فی الدنيا والاخرة⊙