علومِ باطنہ


علومِ باطنہ کا تعلق دل ودماغ، احوال و کیفیات، احساسات ومعیارات ،احکاماتِ شرع کو عمدہ سے عمدہ طریقہ پر ادا کرنا، فرائض وحقوقِ واجبہ اورسننِ موکدہ کے علاوہ نوافل ومستحبات اورآداب واخلاق کے ذریعہ اللہ تعالی سے اس طرح خاص لو لگائے رکھنے سے ہے کہ قُربِ خاص حاصل ہوجائے اور یہ چیز صحبت ہی سے حاصل ہوسکتی ہے،وہ بھی صرف لمحے دو لمحے کی نہیں؛ بلکہ طولِ ملازمت ہو یعنی اچھا خاصہ لمبا وقت گذارے  تو یہ کیفیات منتقل ہوکر اپنے اندر آئیں گی۔  صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی منتخب  جماعت حضورﷺ  کی صحبت میں رہ کر اپنے ظرف اور استعداد کے مطابق خوب فیضیاب ہوئی ،اتنی ہوئی کہ جودنیا کی پسماندہ اور ناپسندیدہ قوم سمجھی جاتی تھی آج وہی قوم انتہائی مالدارو مقبول ترین اور لائق تقلید سمجھی جانے لگی ،صحابہ کرامؓ نے اس میراثِ نبیﷺ  کو اپنے ہی اندر محصور ہونے نہیں دیا؛ بلکہ اُس کو پوری دنیا میں تقسیم کردیا جو نسلاً بعدَ نسل آج ہم تک پہنچی اورقیامت تک یہ سلسلہ چلتا رہے گا (انشاءاللہ) آج بھی اللہ کے مقرب بندےایسے موجود ہیں جن سے ہم اُسی قُربِ خاص سے فیضیاب ہوسکتے ہیں جو حضورانورﷺ  نے صحابہ میں منتقل فرمایا تھا۔

★=====★

No comments:

Post a Comment

سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
لوگوں سے اپنے لۓ کثرت سے احپھی دعائیں کروایا کرو۔ بندہ نہیں جانتا کہ کس کی دعا اس کے حق میں قبول کی جاۓ۔ یا کس کی دعا کی وجہ سے اس پر رحم کیا جاۓ۔
کنزالعمال، (3188)
●موطا امام مالک●

نوٹ: اگر آپ کے پاس اس سلسلہ کا مستند مواد یا کتاب pdf فائل کی شکل میں موجود ہوں تو ہم کوبھیج کرقرآن  کریم کی آیت: 

(تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى )
(مومنوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ ہے کہ وہ) بھلائی  اور پرہیزگاری  کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں کا مصداق بنیں،اگر انتظامیہ مناسب خیال کرے تو ان شاءاللہ تعالی اس کو سائٹ پر ڈالا جائےگا۔ 

★=====★

♥کآپ کی دعاؤں کا طالب♥


⊙ جزاكم الله کل خير واحسن جزاء فی الدنيا والاخرة⊙