♥ہ♥
♥ہ کے معنی♥
ابجد میں اس کے پانچ عدد فرض کئے گئے ہیںاردو میں جب ہائے مختصی کے بعد حرف مغیرہ آئے یا جمع بنائیں تو اس ہ کو ی سے بدل دیتے ہیں جیسے مردے میں جان آنا اور گڑے مردے اکھاڑنا۔ مگر فارسی ترکیبوں میں نہیں بدلتی جیسے نیرنگئے زمانہ لیکن ایسا مرکب لفظ جس میں دونوں جزو مل کر کلمہ واحد ہوگئے ہوں تو بدل جاتی ہے جیسے کارخانہ۔ میخانہ۔ ہندی الفاظ میں اگر امر کے آخر میں ہو تو افادہ مصدریت کا کرتا ہے جیسے بوجھ۔ سوجھ۔ اونگھ فارسی میں ہائے ظاہر کے پہلے حرف اس پر فتحہ کسرہ اور ضمہ ؟؟ آتے ہیں تصغیر میں اس پر فتحہ آتا ہے جیسے رہ سے رَہَک اندوہ سے اندوہَک گِرہ سے گرِہَک
اردو کا چونتیسواں فارسی کا اکتیسواں عربی کا ستائیسواں حرف اور دیوناگری رسم الخط وینجن ہے
اس کو ہائے ہو زیادہ مدورہ بھی کہتے ہیں
اس کی تین قسمیں ہیں :
(الف) ہائے جلی۔ ملفوظی یا ظاہر جیسے بادشاہ۔ بارگاہ میں
(ب) ہائے مختضی یا مکتوبی جو لفظ کے اخیر میں فتح کو ظاہر کرتی ہے جیسے زمانہ خانہ میں
(ج) ہائے مخلوط الفظ یہ ہندی الفاظ میں بعض حروف کے ساتھ مخلوط ہو کر اصل حرف سے مختلف آواز پیدا کرتی ہے جیسے ہات۔ اچھا۔ گدھا میں یہ ہائے وزن میں نہیں آتی اور الفاظ کے درمیان یا آخر میں آتی ہے اور دو چشمی لکھی جاتی ہے ابجد میں علیحدہ حرف شمار ہوتی ہے
تلفظ ہے
جنتری میں جمعرات کے دن برج سنبلہ سیارہ زہرہ اور قمر کو ظاہر کرتا ہے
ہائے ظاہر بعض وقت فارسی میں ا۔و۔ج۔ چ۔ خ۔ س۔ف۔ق۔ک و یا ی سے بدل جاتی ہے
ہائے مختضی جمع کی حالت میں کتابت میں ہا سے پہلے ساقط ہوجاتی ہے جیسے خامہا و جامہا اور ان کے پہلے گ سے بدل جاتی ہے جیسے آہو برّہ سے آہوبُرگان۔ اگر ہائے مصدری بڑھائیں تو ی سے پہلے حرف گاف اضافہ کرتے ہیں جیسے بندہ سے بندگی گندہ گندگی۔ جب اس کے بعد اضافت اآئے اس پر ہمزہ لکھتے ہیں۔ ایسی صورت میں کسرہ لکھنے میں نہیں آتا مگر اس لغت میں دیا گیا ہے تاکہ تلفظ میں غلطی نہ ہو
ہائے مختضی چار قسم کے الفاظ میں آتی ہے (الف) ایسے الفاظ میں جو دوسروں کے ساتھ نسبت رکھتے ہیں جیسے وہاں وے وہانہ دست سے دستہ (ب) ان فاعلوں اور مفعولوں میں جو مصدر بنائے جائیں جیسے کارندہ۔ کشتہ۔ مُردہ۔ (ج) ان صفات متعلقہ زمانہ میں جو حروف سال ماہ روز یا شب سے بنائی جائیں۔ جیسے دو سالہ۔ شش ماہہ۔ سہ روزہ چہار شبہ (و) ان عربی مونث الفاظ میں جن کی ة فارسی میں ت سے نہیں بدلتی جیسے افادہ۔ زیادہ
♥ہ کے انگریزی معنی♥
●(in jummal reckoning) 5
●(in júmmal reckoning) 5
●It is the 34rd letter of Urdu alphabet
●thirty fourth letter of urdu alphabet (also called ہائے ہوز ha'e hav'vaz) (in nasta liq) written as ہ if pronounced alone or as ھ (called ہائے دو چشمی ha'e do chas'mi or ہائے مخلوط التلفظ ha-e makhloot'ut-talaf'fuz) when sounded as part of an other consonant
●
thirty-fourth letter of Urdu alphabet (also called ہائے ہوز há'-e hav'vaz) (in nasta 'liq) written a ہ if pronounced alone or as ھ (called ہائے دو چشمی há'-e do chah'mi or ہائے مخلوط التلفظ há'-e makhloo't-úl-talaf'fúz) when sounded as part of another consonant
♥ہ سے متعلق کہاوت، محاورے اور ضرب المثل♥
●چار باسن ہوتے ہیں تو کھڑکتے ہیں
●چور کا کوئی حمایتی نہیں
●دمش برداشتم مادہ برآمد
●دکھ بھریں بی فاختہ اور کوے میوے کھائیں
●سمپت سے بھٹیا نہیں۔ دلدر سے ٹوٹن
●گاؤں بسنتے بھوتلے۔ شہر بسنتے دیو
●میلہ جڑنا
●کلیجہ تر ہونا
●کوئلوں کی دلالی میں (منہ بھی کالا کپڑے بھی کالے) ہاتھ کالے
●کوئی نہ پوچھے بات میرا دھن سہاگن نام
♥ہ سے متعلق اشعار♥
سمجھے تھے ہم تو میر کو عاشق اُسی گھڑی
جب سن کے تیرا نام و ہ بیتاب سا ہوا
بستر حرم سے دیر سے آسن اٹھائیے
کالے کو ناز شیخ ہ برہمن اوٹھائیے
رہیں اول تو حی و قائم آپ
ساہ گستر ہوں ہم ہ دائم آپ
فصاحت ہے ہ اک مصرع بہ قرباں
دبیر اک سمت عالم ہے ثنا خواں
و ہ گرمی کرے توں سوں سردی سوں ٹال
وو سردی کرے تو تو گرمی سو جال
گوٹا ٹانک کے پاجامے پر تازہ قیامت برپا کی
طرہ کای دستار ہ رکھا یار نے قتل عام کیا
ملا مجھ کو ہ آج چنچل چھبیلا
ہوا رنگ سن کر رقیبوں کا نیلا
روز اک موٹا سا طوفان ہ مجھ پر رکھتی
سوت بندی کی کسی طرح یہ عادت نہ گئی
و ہ انکھیاں مست نشیلی سی کچھ کالی سی کچھ پیلی سی
چتون کی دغا نظروں کی کپٹ سینوں کی لڑاوٹ ویسی ہی
ہ بیتاب دیکھ تج جلالت کی تاب
نہ موں پر کھڑا ہوسکے آفتاب
No comments:
Post a Comment
سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
لوگوں سے اپنے لۓ کثرت سے احپھی دعائیں کروایا کرو۔ بندہ نہیں جانتا کہ کس کی دعا اس کے حق میں قبول کی جاۓ۔ یا کس کی دعا کی وجہ سے اس پر رحم کیا جاۓ۔
کنزالعمال، (3188)
●موطا امام مالک●
نوٹ: اگر آپ کے پاس اس سلسلہ کا مستند مواد یا کتاب pdf فائل کی شکل میں موجود ہوں تو ہم کوبھیج کرقرآن کریم کی آیت:
(تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى )
(مومنوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ ہے کہ وہ) بھلائی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں کا مصداق بنیں،اگر انتظامیہ مناسب خیال کرے تو ان شاءاللہ تعالی اس کو سائٹ پر ڈالا جائےگا۔
★=====★
♥کآپ کی دعاؤں کا طالب♥
⊙ جزاكم الله کل خير واحسن جزاء فی الدنيا والاخرة⊙