قصہ نمبر 1:
.ہم چاہتے ہیں کہ آپ کی بیٹی سے اپنے بیٹے کی شادی کردیں
لیکن ہماری بیٹی تو ابھی پڑھ رہی ہے.
.
قصہ نمبر 2:
.
لڑکی تو اچھی ہے لیکن بیوہ ہے اور ایک بیٹا بھی ہے اسکا.
.
قصہ نمبر 3:
.
لڑکی اچھی ہے لیکن عمر میں ایک سال بڑی ہے.
.
قصہ نمبر 4:
.
لڑکی کی کاسٹ دیکھی ہے؟ نہیں ہماری کاسٹ کے مطابق نہیں۔۔۔۔۔
.
دوستو! یہ چار طویل قصوں کا مختصر لب لباب،ہ یہ قصے مسلمان معاشرے کا خاص
حصہ ہیں ، ہماری تربیت ہمارے شعائر کا خاصہ ہیں.
.
یہ قصے سوال ہیں ان سے جو معاشرے کو سدھارنے کی بات کرتے ہیں، جو امت کے
عروج و زوال پر لمبی لمبی تقریریں کرتے ہیں، جو حکمرانوں کو کوسنے دیتے ہیں
.
یہ قصے کس کی پیداوار ہیں؟؟؟
کیا اس کے پیچھے بھی یہود و ہنود و نصاریٰ کا ہاتھ ہے؟؟؟
کیا امریکہ کہتا ہے کہ زنا کرلو لیکن بیوہ سے شادی مت کرو؟
کیا یہودی سکھاتا ہے کہ گناہ میں زندگی گزار لو لیکن اپنی اعلیٰ و عرفا کاسٹ سے ہٹ
کر شادی نہ کرو؟؟؟
کیا یہ سب چونچلے ہنود نے پالنے کو کہا؟؟
کیا حکمرانوں نے کہا کہ بے حیائی عام کرو لیکن اپنے سے بڑی عمر کی لڑکی سے
شادی۔۔۔ اللہ توبہ توبہ
.
اتباع سنت کو ہم نے چھوڑا اور انگلی دوسروں پر
اے امت کے دانشورو!!!
اے تحقیق نگارو!!!
جاہلانہ رسومات میں الجھے عالی مقام بزرگو!!!
مجھے بتاو کہ میرے نبیﷺ کی سنت کیا تھی؟؟؟
کوئی عمر میں 15 سال بڑی تو کوئی بیوہ، کوئی دو بچوں کی ماں تو کوئی غلام کی
طلاق یافتہ.
.
نکاح کو اتنا مشکل اور سنگین تو جہیز نے بھی نہیں بنایا جتنا ان چار قصوں نے آج بنا ڈالا
ہے. آخر کس حیثیت میں ہم خود کو سید اور صدیقی اور فاروقی اور ہاشمی اور انصاری
اور قریشی کہتے ہیں؟؟؟ صرف اس لئے کہ یہ ایک لفظ ہمارے نام سے جڑا ہے!!! تو مٹا
دو اس نام کو اس لفظ کو جو نسبت کی لاج نہیں رکھ سکتا۔ کیا یہی تعلیمات ہیں ہماری؟؟؟
.
کیا اس طرح ہوگا امت کا اتحاد? اللہ فرماتا ہے تم وہ بہترین امت ہو جسے لوگوں کی
اصلاح کے لئے بھیجا گیا، کیا یہ اصلاح ہے؟؟؟
.
میرے نبیﷺ کا نسب کائنات میں سب سے بلند سب سے اونچا سب سے اعلیٰ و ارفع ،
پھر کیوں کی میرے نبیﷺ نے غلام کی طلاق یافتہ سے شادی؟؟؟
یہ وہ سوال ہیں جو روز محشر ہمارے سروں پر تلوار بن کر گریں گے
No comments:
Post a Comment
سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
لوگوں سے اپنے لۓ کثرت سے احپھی دعائیں کروایا کرو۔ بندہ نہیں جانتا کہ کس کی دعا اس کے حق میں قبول کی جاۓ۔ یا کس کی دعا کی وجہ سے اس پر رحم کیا جاۓ۔
کنزالعمال، (3188)
●موطا امام مالک●
نوٹ: اگر آپ کے پاس اس سلسلہ کا مستند مواد یا کتاب pdf فائل کی شکل میں موجود ہوں تو ہم کوبھیج کرقرآن کریم کی آیت:
(تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى )
(مومنوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ ہے کہ وہ) بھلائی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں کا مصداق بنیں،اگر انتظامیہ مناسب خیال کرے تو ان شاءاللہ تعالی اس کو سائٹ پر ڈالا جائےگا۔
★=====★
♥کآپ کی دعاؤں کا طالب♥
⊙ جزاكم الله کل خير واحسن جزاء فی الدنيا والاخرة⊙