پچھلے دس سال میں سب سے زیادہ بکنے والی کتاب "غم نا کریں" کے مصنف ڈاکٹر عائض القرنی کہتے ہین:
چند راتیں پہلے کی بات ہے، میں نے اپنے بستر پر، نیند آ جانے سے پہلے، اپنے پہلو میں سوئی، اپنی بیوی کے چہرے کو غور سے دیکھا، اس کی پیاری سی اور نرم و نازک شکل پر کافی دیر غور کرتا رہا، پھر میں نے اپنے آپ سے کہا:
کیا مسکین ہوتی ہے یہ عورت بھی،
برسوں اپنے باپ کی شفقت کے سائے تلے اپنے گھر والوں کے ساتھ پلتی بڑھتی ہے،
اور اب کہاں ایک ان واقف شخص کے ساتھ آ کر سوئی پڑی ہے،
اور اس نا واقف شخص کیلئے اس نے اپنے گھر بار ماں باپ چھوڑا،
والدین کا لاڈ و پیار اور ناز نخرا چھوڑا،
اپنے گھر کی راحت اور آرام کو چھوڑا،
اور ایسے شخص کے پاس آئی پڑی ہے جو بس اسے اچھے کی تلقین اور برائی سے روکتا ہے،
اس شخص کی دل و جان سے خدمت کرتی ہے،
اس کا دل بہلاتی ہے، اس کو راحت اور سکون دیتی ہے،
تاکہ بس اس کا رب اس سے راضی ہو جائے،
اور بس اس لئیے کہ یہ اس کیلئے اس کے دین کا حکم ہے،
سبحان اللہ۔۔۔
کہتے ہیں، پھر میں نے اپنے آپ سے سوال کیا:
کیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ؛، جو بیدردی اور بے رحمی سے
اپنی بیویوں کو مار پیٹ لیتے ہیں،
بلکہ کچھ تو دھکے دیکر اپنے گھر سے بھی باہر نکال کرتے ہیں،
انہیں واپس اپنے ماں باپ کے اس گھر لا ڈالتے ہیں
جو وہ اس کی خاطر چھوڑ کر آئی تھی۔
کیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ؛، جو بیویوں کو گھر میں ڈال کر دوستوں کے ساتھ نکل کھڑے ہوتے ہیں،
ہوٹلوں میں جا کر وہ کچھ کھاتے پیتے ہیں جس کا ان کے گھر میں تصور بھی نہیں کیا جا سکتا،
کیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ؛، جن کے باہر اٹھنے بیٹھنے کا دورانیہ ان کے اپنے بیوی بچوں کے پاس اٹھنے بیٹھنے کے دورانیئے سے زیادہ ہوتا ہے۔
کیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ؛، جو اپنے گھر کو اپنی بیوی کیلئے جیل بنا کر رکھ دیتے ہیں، نا انہیں کبھی باہر اندر لیجاتے ہیں، اور نا ہی کبھی ان کے پاس بیٹھ کر ان سے دل کا حال سنتے سناتے ہیں۔
کیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ؛، جو اپنی بیوی کو ایسی حالت میں سلا دیتے ہیں کہ اس کے دل میں کسی چیز کی خلش اور چھبن تھی، اس کی آنکھوں میں آنسو تھے اور اس کا گلا کسی قہر سے دبا جا رہا تھا۔
کیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ؛، جو اپنی راحت اور اپنی بہتر زندگی کیلئے گھر چھوڑ کر باہر نکل کھڑے ہوتے ہیں، پیچھے مڑ کر اپنی بیوی اور بچوں کی خبر بھی نہیں لیتے کہ ان پر ان کے باہر رہنے کے عرصہ میں کیا گزرتی ہوگی۔
کیسے ہوتے ہیں کچھ لوگ؛، جو ایسی ذمہ داری سے بھاگ جاتے ہیں جس کے بارے میں ان سے روز محشر پوچھ گچھ کی جائے گی جیسا کہ ہمارے پیارے رسول صل اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بتایا ہے۔
★★★
No comments:
Post a Comment
سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
لوگوں سے اپنے لۓ کثرت سے احپھی دعائیں کروایا کرو۔ بندہ نہیں جانتا کہ کس کی دعا اس کے حق میں قبول کی جاۓ۔ یا کس کی دعا کی وجہ سے اس پر رحم کیا جاۓ۔
کنزالعمال، (3188)
●موطا امام مالک●
نوٹ: اگر آپ کے پاس اس سلسلہ کا مستند مواد یا کتاب pdf فائل کی شکل میں موجود ہوں تو ہم کوبھیج کرقرآن کریم کی آیت:
(تَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى )
(مومنوں کی صفات میں سے ایک صفت یہ ہے کہ وہ) بھلائی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں کا مصداق بنیں،اگر انتظامیہ مناسب خیال کرے تو ان شاءاللہ تعالی اس کو سائٹ پر ڈالا جائےگا۔
★=====★
♥کآپ کی دعاؤں کا طالب♥
⊙ جزاكم الله کل خير واحسن جزاء فی الدنيا والاخرة⊙